
کوئی شخص آپ سے محبت کا دعویٰ کرے مگر یہ کام نہ کرے تو سمجھ لے جو بول رہا ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم کے نام سے شروع
جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے یہ دنیا فقط کا ایک ہو کا ہے یہاں اپنوں کو اپنا بنانے میں سالوں گزر جاتے ہیں جب روح چپک جائے تو اندر بے شمار قبریں موجود میں آ جاتی ہیں اللہ کا ساتھ عقل سے نہیں عشق سے ملتا ہے غلطی مان لینے سے بوجھ کم ہو جاتا ہے پیزا حیثیت بدل سکتا ہے اوقات نہیں نفرت سے آج تک کوئی کسی کو نہیں بدل سکا کبھی کبھی تعلقات قصور سے نہیں ذہنی فتور سے بھی خراب ہو جاتے ہیں دوستیاور رشتوں کی گہرائی کا احساس الفاظ سے نہیں برتاؤ اور رویہ سے ہوتا ہے دور کے لوگوں کو قریب ہیں اور عداوت قریب کے لوگوں کو دور کردیتی ہے دلوں میں فرق آجائے تو دلیلیں منطقیں اور فلسفے بے کار ہو آتے ہیں حرف رٹ کر بھی آگہی نہیں ملتی نام رکھنے سے روشنی نہیں ملتی کھاؤ گے تو سمجھو گے کیوں چراغ کے نیچے روشنی نہیں ملتی مقصد کے حصول کے لیے کوشش کیجئے نہیں منافق جب کسی کو گرانا چاہتا ہے تو اسے دھکا نہیں سہارا دیتا ہے محبت نہیں موت اندھی ہوتی ہے وہ نہ حسن دیکھتی ہےنہ خوند نہ دولت نہ جانی ہمارے مسئلے اور ہماری پریشانیاں بھی راز ہوتی ہیں ان کا دوسروں کے سامنے اشتہار نہیں لگاتے جو انسان اپنے آپ کو دوسروں سے صاف کرواتا ہے وہ خود کو باعزت کر دیتا ہے اور جو اپنے آنسو خود پہنچتا ہے وہ پہلے سے بھی مضبوط بن جاتا ہے شکر ادا کرنے کی وجہ نہیں بھولنی چاہیے بلکہ عادت ڈال لینی چاہئے کیونکہ شکرگزار لوگوں سے اللہ پوری محبت کرتا ہے وہ میری فطرت کا ایسا نایاب تحفہ ہے جو اس دنیا میں رہنے والے ہر انسان کو نصیب نہیں ہوتا اپنی انا کی وجہ سے ایک دوسرے سے پوچھتے رہتے ہیں جب کہ ہمارے اندر کا انسان سولہ چاہتا ہے غیبت اور سیاست کا ساتھ دیتے ہیں جو انسان کو انسان سے نہیں بلکہ اللہ تعالی سے بھی دوری کا باعث بنتی ہیںزندگی کو سمجھنے کے لئے آپ کا عمر رسیدہ یا سمجھ دار ہونا ضروری نہیں کیونکہ زندگی جب اپنا فلسفہ سمجھانے تو خود بخود آجاتی ہے سجدوں میں گرنے سے پہلے ہی ان لوگوں کو گلے لگائیں جو آپ کی وجہ سے اذیت میں مبتلا ہیں دل خوش فہمیوں کی اننگز اترتی ہے تو دکھائی دیتی ہے حتیٰ کہ اپنی اوقات بھی ناراض تمہارا خون ہے اسے صرف تمہاری رگوں میں دوڑتا چاہیے کسی کو کچھ دینا ہی ہدیہ نہیں ہوتا بلکہ کسی پر غصہ آجائے تو اس کا اظہار نہ کرنا کسی کے راز معلوم ہو تو اس کو پانا کسی کی عزت کو تار تار کرنے سے اپنی زبان کو بچانا بھی ہے کبھی کبھی انسان کو اپنے پولیس والے پر بھپچھتاوا ہونا شروع ہو جاتا ہے اگر ہم اپنی تعمیر میں مشغول ہو جائیں یقین کیجئے کہ دوسروں پر تنقید اعتراض کریں یا انگلی اٹھنے انسان مضبوط کتنا کے پہاڑوں کا سینہ چیر کر رکھ دے گا اتنا کے لہجوں اور لفظوں سے ٹوٹ جاتا ہے جب ہم ہر بات کا اپنا ایک مطلب نکالنے لگتے ہیں تو پھر کسی دوسرے کی دلیل ہمیں کم ہی سمجھ آتی ہے اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں مگر اللہ پر بھروسہ انہیں مستی میں گرنے نہیں دیتا سنبھال لیتا ہے بدنگاہی ایک ایسا گناہ ہے جو عبادت کی لذت بھی لیتا ہے کسی کی حوصلہ شکنی مت کرو ہو سکتا ہے وہ آپ کی آخری امید لے کر چل رہا ہوں زندگی کے سفر میں کوئی اچھا انسان ملے تو بندہ لاپرواہ ہو جاتا ہےتو بندہ پھونک کر قدم اٹھانے والا بن جاتا ہے کسی کا یقین مت دو ہو سکتا ہے تم پر یقین کر کے اس نے جینا سیکھا عورت کی قسمت کا انحصار اس کی خوبصورتی یا تعلیم پر نہیں بلکہ اس کی زندگی میں شامل ہونے والے مرد پر ہوتا ہے یہ بات سچ ہے دو محبت کرنے والے ایک دوسرے سے رابطہ کئے بغیر نہیں رہ سکتا آپ سے محبت کا دعوی کرے اور رابطے میں نہ رہے گا تو برائے مہربانی اپنے اندر سے یہ وہم نکال دیں کہ وہ آپ سے محبت کرتا ہےنزدیک سے آنے والی آواز میں قریب ترین آواز زمیر کی ہوتی ہے جو کہ بہت کم لوگوں کو سنائی دیتی ہے دوسروں کو نیچ کہنے والے لوگوں کو بداخلاقی کا مرض لاحق ہوتا ہے ہی نہیں جاتی کسی کا مشکل وقت میں ساتھ دے کر تو کسی کی مسکراہٹ کی وجہ بن کر خوبصورت چہرہ بھیانک ہو جائے گا دلکش رنگوں میں ڈھل جائے گا مگر ایک اچھا انسان ہمیشہ اچھا انسان ہی رہے گا اور بات صرف اتنی ہے کہ وہ ایک سانس لینے کے لئے بھی اللہ کی مرضی کا محتاج ہے دعا کوئی بھی رد نہیں ہوتی بس بالکل وقت قبول ہونے میں تھوڑی دیر ہو سکتی ہے مشکل گھڑی میں آپ کو آپ سے بہتر کوئی نہیں سمجھتا اس لیے مجھ سے باتیں کرنا سیکھے اور حوصلہ مت دینا شروع کریں