
کپڑے دھوتے وقت اس غلطی سے پیشاب میں انفیکشن بھی ہوسکتا ہے ۔۔ جانیں وہ کون سی غلطیاں ہیں جو اکثر کپڑے دھوتے وقت خواتین کرتی ہیں
واشنگ مشین ہفتے میں ایک مرتبہ تقریباً سب ہی خواتین لگاتی ہیں تاکہ میلے کپڑوں کو دھو لیا جائے۔ کچھ خواتین جن کے ہاں چھوٹے بچے ہوں وہ ہر دوسرے دن مشین لگا لیتی ہیں تاکہ بچوں کے کپڑوں پر زیادہ دیر تک میل لگی نہ رہ جائے۔ ہر کام کو کرنے کا ایک سلیقہ ہوتا ہے۔ اسی طرح کپڑوں کو دھونے کا بھی ایک طریقہ ہوتا ہے جسے صحیح سے نہ کیا جائے تو وہ یقیناً نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ آج ہم آپ کو کچھ ایسی غلطیوں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جو اکثر آپ سے بھی ہو جاتی ہوں گی لیکن ان کے نقصانات سے آپ لاعلم ہیں۔
٭ کپڑے دھوتے وقت یہ کوشش نہ کریں کہ جتنا زیادہ سرف یا ڈٹرجنٹ استعمال وہگا اتنا ہی زیادہ کپڑے اچھے دھلیں گے کیونکہ زیادہ ڈٹرجنٹ کا استعمال آپ کے کپڑوں کی نہ سرف چمک کو ختم کرتا ہے، انہیں جلد سے جلد خراب کرتا ہے بلکہ زیادہ استعمال کی وجہ سے اکثر سرف کے کچھ ذرات کپڑوں کے اندر تہوں میں چھپے رہ جاتے ہیں جو جلد کے امراض کو دعوت دیتے ہیں، یعنی اسکن انفیکشن کی بڑی وجہ بنتے ہیں۔
٭ وہ لوگ یا بچے جن کو کسی بھی قسم کی کوئی الرجی ہو یا ان کو پیلیا اور چکن پاکس نکلے ہوئے ہوں اور آپ انہیں مشین میں دھونے جارہی ہیں تو یہ خیال کریں اس وقت مشین میں ٹھنڈا پانی ہو، گرم پانی میں اس طرح کے کپڑے دھونے سے ان کے جراثیم طاقتور ہو جاتے ہیں۔
٭ کپڑے دھونے کے بعد انہیں صحیح طرح خُشک نہ کیا جائے اور دھوپ نہ لگائی جائے تو کپڑوں میں نمی رہ جاتی ہے جوکہ پیشاب میں انفیکشن کی وجہ بنتی ہے۔ ہر گز گیلے کپڑوں کو نہ پہنیں، چاہے وہ شرٹ ہو یا ٹراؤزر کیونکہ یہ کپڑے نہ صرف سانس کی تکلیف کی وجہ بنتے ہیں بلکہ اس سے نمونیا بھی ہوسکتا ہے۔