
ہم کسی رات اچانک پہنچ سکتے ہیں
ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ یونان، اور دوسرے ممالک جنہوں نے انہیں “ناراض” کیا,,,,، انقرہ کے اس پیغام کو سمجھ جائیں جب ترک حکام نے کہا کہ
“ہم اچانک کسی رات پہنچ سکتے ہیں” – یہ ایک ایسا بیان تھا جس کی یونانی اور بعضدیگر مغربی حکام نے مذمت کی ہے کہ یہ پڑوسی ریاست کے لیے خطرہ ہے۔ یورپی سیاسی برادری کے افتتاحی اجلاس میں اردگان نے مزید کہا کہ اس وقت یونان کے ساتھ بات کرنے کے لائق کوئی چیز نہیں ہے……. انہوں نے ایتھنز پر اپنی پالیسیوں کی بنیاد “جھوٹ پر” کھڑی کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے پراگ میں ایک پریس کانفرنس میں یونان پر الزام لگاتے ہوئے کہا “وہ وہیں نہیں ہیں جہاں انہیں ہونا چاہیے،,,,ان کی پوری پالیسی جھوٹ پر مبنی ہے، وہ ایماندار نہیں ہیں۔ ہمارے پاس یونان کے ساتھ بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔” اردگان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے یونانی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک کسی بھی پڑوسی ملک کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔