
ہر پاکستانی بیوی کی خواہش ہوتی ہےکہ اس کا شوہر اس کے لئے یہ کام لازمی کرے
یہ موسم تو دراصل شادیوں کا موسم ہے بہت سے لوگ اپنی نئی زندگی کا آغاز کرنے جا رہے ہیں ،اگر آپ اپنی ازدواجی زندگی میں کچھ بے رنگی
محسوس کر رہے ہیں تو یقینا یہ ایک اچھا موقع ہے کہ اپنی زندگی کو ایک بار پھر سے رنگوں سے بھر لیں۔ ویب سائٹ پڑھ لوکی ایک رپورٹ میں اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے شوہروں کو وہ پانچ اہم ترین باتیں بتا دی گئی ہیں جن کی توقع بیویاں ان سے رکھتی ہیں۔ سب سے پہلی بات تویہ
ہے کہ آپ کی اہلیہ آپ سے شایان شان تحفے کی امید رکھتی ہیں۔ ان کے لئے پھول یا چاکلیٹ، یا جو بھی انہیں پسند ہو، لے کر آئیں اور اپنی دلکش مسکراہٹ کے ساتھ پیش کردیں۔ بیگم کےمزاج پر ا س تحفے کا اثر آپ کو دیر تک نظر آتا رہے گا۔آج کل سیلفیوں کا دور ہے اور یہ ممکن نہیں کہ آپ اپنی اہلیہ کے ساتھ سیلفی نہ بنائیں۔ یاد رکھنے کی بات یہ ہے
کہ ہر تصویر میں آپ کو مسکراتے ہوئے نظر آنا چاہیے۔ اگر آپ نے کوئی تصویر مسکراہٹ کے بغیر بنوائی تو بعد شکوے شکایت اور بہت سے مشکل سوالات کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ آپ کو یہ تو یقینا یاد رکھنا ہو گا کہ آپ ایک روایتی مشرقی معاشرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس بات کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ہمارے معاشرے میں بیویاں توقع رکھتی ہیں
کہ ان کی ہر ضرورت، اور عیش و عشرت، شوہر کے ذمہ ہے، چاہے وہ خود بھی ایک اچھی ملازمت کر رہی ہوں۔اگر آپ کو واقعی بیگم کی خوشی عزیز ہے تو ان کے پاس خاموش بیٹھنے سے گریز کریں۔ وہ چاہتی ہیں کہ آپ ان کے ساتھ کھل کر باتیں کریں اور اپنی شائستہ حس مزاح سے انہیں لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کریں۔ بہت سی باتیں جو آپ زندگی کی مصروفیات کے باعث نہیں کبھی فرصت سے ان کے پاس بیٹھ کر یہ سب باتیں کریں۔ صنف مخالف کے لئے تہذیب و شائستگی اولین اہمیت کی حامل ہے، شادی سے پہلے بھی اور شادی کے بعد بھی۔ اسی شائستگی کا تقاضا ہے کہ بیگم کے حصے کی چیز چٹ کر جانے سے آپ کو باز رہنا چاہئیے۔ وہ کہتی ہیں کہ بے تکلفی کی آڑ میں آپ جب ان کی پلیٹ سے کوئی چیز اٹھا لیتے ہیں تو انہیں یہ بالکل اچھا نہیں لگتا۔