مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت نائٹ سوٹ میں تھیں

لاہور کل ایون فیلڈ ریفرنس میں بری ہونے اور سزا ختم ہونے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مریم نواز نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ جب وہ قید میں تھیں

تو ایک بار رات کے وقت 15 سے 20 لوگ انکے سیل میں گھس آئے تھے ،ان میں سے ایک یا دو موبائل سے ویڈیو بھی بنا رہے تھے ، مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت نائٹ سوٹ میں تھیں اور انہیں ڈر ہے انکی وہ ویڈیو لیک کرکے انکو بدنام کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ دوسری جانب آج نہ صرف عمران خان کی دوسری آڈیو لیک ہو چکی ہے بلکہ سوشل میڈیا پر سارا دن حنا پرویز بٹ کی نازیبا ویڈیو کا چرچا ہوتا رہا ، ایک ہیکر کی جانب سے اعلان کیا جاتا رہا ، حنا پرویز بٹ کی 40 منٹ کی ویڈیو ریلیز کرونگا ۔ ابھی باتھ روم جارہا ہوں ، ابھی نماز پڑھ رہا ہوں ، ابھی کھانا کھارہا ہوں وغیرہ تاحال مختلف آئی ڈیز استعمال کرنے والے اس ہیکر نے کوئی ویڈیو لیک نہیں کی، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ سارا دن کے اس کھیل تماشے میں اس ہیکر کے سوشل میڈٰیا پر فالوورز میں لاکھوں کا اضافہ ہوا ،اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہیکر کہاں چھپا بیٹھا ہے کہ پورے ملک میں بے چینی اور تشویش پھیلانے کے باوجود سیکورٹی ادارے اور ایجنسیاں اس کا سراغ لگانے میں ابھی تک ناکام ہیں ۔ تو اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ہیکر پاکستان میں نہیں بیرون ملک بیٹھا ہے ، یہ کسی پڑوسی ملک میں بھی ہو سکتا ہے اور کیسی خلیجی ملک میں بھی ، اگر پاکستان میں ہوتا تو اسے چند گھنٹوں میں پکڑا جاسکتا تھا ۔ اور رہی بات مقصد کی تو اس ساری کہانی کا اصل مقصد پاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنااور پاکستانی اداروں اور ایجنسیوں پر عوام کا اعتماد پاش پاش کرنا ہے ، ایجنسیاں اور ادارے تو بنے ہی پاکستان کو ان سازشوں سے بچانے کے لیے ہیں تو پھر ہماری ایجنسیاں خاموش کیسے ہو سکتی ہیں ، یہ اور بات ہے کہ ہماری ایجنسیاں اپنے اقدامات اور مشنز کا اعلان نہیں کرتیں ۔ قوم یقین رکھے کہ اس ہیکر یا ہیکرز کے گروہ کا جلد از جلد خاتمہ قریب ہے کیونکہ پاکستان کی سالمیت کو چوٹ لگانے کی کوشش کی جائے گی ایجنسیاں کبھی خاموش رہی ہیں اور نہ رہیں گی، پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ اس قسم کی افواہوں اور ہیکرز کے اعلانات پرکان نہ دھریں اور اپنی افواج اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھروسہ رکھیں ۔ سازشیوں اور دشمنوں کی یہ سازش بھی ہمیشہ کی طرح ناکام جائے گی ۔ انشااللہ

Sharing is caring!

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.