اسٹیج ڈراموں کے بعد وہ بزنس جس نے نرگس کو مالا مال کردیا

آٓج کا ہمارا کالم تو ہے اسٹیج کی ایک ایکٹرس کے بارے میں جس نے اپنے دور میں بہت،، کمائی،، کی، بڑا نام بنایا، بڑے اسکینڈلز جنم دیے پھر اچانک،،، حاجن ،،،

بن گئی ، عبایہ پہن لیا، لیکن وہ عبایہ کا وزن زیادہ دیر برداشت نہ کرسکی، ماضی میں لوٹنا چاہا،نامور کالم نگار خاور نعیم ہاشمی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ آج اس نرگس کے بعض واقعات لکھ رہا ہوں ، جس کے بولڈ ڈانسز نے اسٹیج ڈرامے کو سلا دیا تھا، اس ’’نیک کام‘‘ میں وہ اکیلی نہیں تھی، اس کی تقلید میں بہت ساریوں نے اس جیسے مکالمے بولنا شروع کر دیے تھے اور اس جیسا لباس اوڑھنا شروع کر دیا تھا ، اس واردات میں اس کی بہن دیدار نےبھی خوب ہاتھ بٹایا،،،،، نرگس کو عالمی شہرت ملی۔ ایک تھانیدار کے ہاتھوں اتنی دھنائی ہوئی کہ اس کی بہن دیدار نے پیش گوئی کردی کہ نرگس زندگی میں کبھی ماں نہ بن سکے گی،بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ نرگس کی پٹائی اس وقت کے حاکم کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا نتیجہ تھی،،،، ہوا کچھ یوں تھا کہ ڈرامے جب کہانی سے آزاد ہوگئے اور اسٹیج پر بیہودگی براجمان ہو گئی تو ’’حاکم وقت‘‘ کے حکم پر انتظامیہ حرکت میں آ گئی ، ناز تھیٹر پر چھاپہ مارا گیا، نرگس تو کسی کی موٹر سائیکل پر فرار ہو گئی اور پکڑے گئے ، کچھ نئی ڈانسرز کے ساتھ مستانہ اور ببو برال جیسے معصوم ایکٹر ، میں اس بات پر کلی طور پر متفق ہوں کہ اس چھاپے کے بعد مستانہ اور ببو برال کی تھانے میں جو تذلیل اور ٹھکائی ہوئی تھی آرٹسٹ سے اس کی عزت چھین لی جائے تو وہ زندہ درگور ہو جاتا ہے ،نرگس کا انہی دنوں ایک تقریب میں’’حاکم وقت‘‘ سے ٹاکرا ہوا تو اس نے بڑی بے باکی دکھائی ، نرگس کا کہنا تھا کہ جب بڑے بڑے حکومتی لوگ اور سرکاری افسر اس جیسی رقاصاؤں کو ناچنے کے لئے اپنے گھروں یا اڈوں پر بلواتے ہیں تو اس وقت ہم آرٹسٹ ہوتی ہیں ، لیکن جب یہی ،،، رقص،، ہم روٹی، روزی کے لئے کرتی ہیں تو الزام لگ جاتا ہے۔ نرگس کی ماں اور باپ دونوں کا تعلق فلم انڈسٹری سے رہا ہے، باپ ساؤنڈ ریکارڈسٹ اور ماں چھوٹی موٹی ایکٹرس تھی، میرے خیال میں نرگس بہت ٹیلنٹڈ تھی، وہ جسمانی اعضاء کی بجائے اپنے فن پر بھروسہکرتی تو بھی بہت آگے جا سکتی تھی۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.